وراثت کی تقسیم۔



 وراثت کی تقسیم۔ 

اگر متوفی کے وارثان میں ایک بیوہ، ایک بیٹی اور تین بہنیں موجود ہوں تو؛ 

☆۔بیوہ کو کل جائیداد کا 1/8 حصہ ملے گا۔

☆۔بیٹی کو کل جائیداد کا 1/2 حصہ ملے گا۔

☆۔باقی تمام جائیداد بہنوں میں تقسیم ہو جائے گی۔


اگر وارثان میں صرف ایک بیوہ اور ایک بہن ہو تو؛

☆۔بیوہ کو 1/4 حصہ ملے گا۔

☆۔باقی تمام جائیداد یعنی 3/4 حصہ بہن کو ملے گا۔


اگر کسی خاتون کا انتقال ہو جائے اور وارثان میں شوہر اور خاتون کی ایک بہن ہو تو؛

☆۔دونوں کو آدھی آدھی جائیداد ملے گی۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

اسٹام پیپر پر خریدی گی زمین کو کیسے محفوظ کیا جا سکتا ہے؟

What is shamlat / How many types of shamlat / شاملات

مختار نامہ خاص اور مختار نامہ عام میں کیا فرق ہے؟