سوتیلے بہن بھائی کا وراثت میں حصہ۔
سوتیلے بہن بھائی کا وراثت میں حصہ۔
مادری بہن بھائی وہ ہوتے ہیں جن کی ماں ایک ہو باپ الگ الگ ہوں۔
اگر متوفی کے وارثان میں ایک بیوہ اور ایک سوتیلا بھائی ہو مگر اولاد نہ ہو تو
☆۔ بیوہ کا حصہ 1/4
☆۔ سوتیلے بھائی کا 1/6
☆۔ اور باقی ساری جائیداد کزنز کے نام منتقل ہو جائے گی۔
لیکن اگر کزنز بھی نہ ہوں تو
☆۔1/4 یعنی 25% بیوہ کو ملے گا۔
☆۔اور باقی ساری جائیداد یعنی 3/4 حصہ(75%) بھائی کے نام منتقل ہو جائے گی۔
اگر متوفی کے وارثان میں ایک بیوہ، ایک بیٹی، دو سوتیلے بھائی اور ایک سگے بھائی (مرحوم) کی اولاد موجود ہو تو؛
☆۔بیوہ کا حصہ 1/8
☆۔بیٹی کا حصہ 1/2
☆۔دو سوتیلے بھائیوں کا حصہ 1/3
☆۔اور سگے بھائی کی اولاد کو باقی بچ جانے والی جائیداد ملے گی۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں