زمین کی فروخت کا معاہدہ ہوا تھا ۔خلاف ورزی پر ایف آئی آر درج کروا سکتے ہیں؟

Blogger:
Adv. Sofia Noreen         


زمین کی فروخت کا معاہدہ ہوا تھا ۔خلاف ورزی پر ایف آئی آر درج کروا سکتے ہیں؟

جب کسی زمین کا تنازعہ بنتا ہے تو ایک کنفیوژن ہو جاتی ہے کہ ہمیں معاملہ کدھر لے کے جانا چاہیے ۔ کیا ایف آئی آردرج کروانی چاہیے، کہ سول کورٹ سے رجوع کریں، دونوں طرح کی کارروائی کی جائے یا کسی دیگر پیلٹ فارم پر جانا چاہیے؟ 

یاد رکھیں زمینوں کے بیشتر مسائل سول کورٹ میں یا ریونیو کورٹ میں ہی حل ہوتے ہیں ۔ آپ اگر ایک ہی وقت میں ایف آئی آر درج کرواتے ہیں اور ساتھ میں سول کورٹ میں بھی چلے جاتے ہیں تو ایف آئی آر ذیادہ تر خارج ہو جاتی ہے کیونکہ آپ کیس سول کورٹ میں لے گئے تو اب اسی عدالت میں ہی حل ہو گا۔ آئیے ایک کیس کی مدد سے اس بات کو سمجھتے ہیں ۔ یہ کیس اسلام آباد ہائیکورٹ کا یے۔

اسلام آباد میں فریقین کے درمیان مکان کی فروخت کا معاہدہ ہوا ۔ مشتری نے رقم ادا کر دی ۔ لیکن بائعہ نے مکان کسی اور کو دے دیا ۔ جس شخص نے رقم ادا کر رکھی تھی اس شخص نے ایف آئی آر درج کروائی،  ایف آئی آر کو ختم کرانے کے لئے دوسرا فریق ہائیکورٹ میں گیا تو عدالت نے کہا کہ اگر معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو اسے   سول کورٹ میں چیلنج کرنا ہے نہ کہ فوجداری کارروائی کرنی ہے ۔ معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو اس صورت دعویٰ تعمیل مختص بنتا ہے جس میں یا تو مکان دیا جائے گا یا رقم کی واپسی جرمانے کے ساتھ کی جائے گی۔

زمینوں کے مسائل سول کورٹ میں یا لینڈ ریونیو میں ہی حل ہوتے ہیں ۔ پولیس ایسے معمولات میں صرف جھگڑے کی صورت میں آ سکتی ہے ۔ جہاں لڑائی ہو یا لڑائی کا خدشہ ہو وہاں  ایف آئی آر ا درج کروا کر پولیس کی مدد لی جا سکتی ہے۔


https://youtu.be/5Y0-cvhUfzI


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

اسٹام پیپر پر خریدی گی زمین کو کیسے محفوظ کیا جا سکتا ہے؟

مختار نامہ خاص اور مختار نامہ عام میں کیا فرق ہے؟

What is shamlat / How many types of shamlat / شاملات